A man found a cocoon of a butterfly. One day a small opening appeared. He sat and watched the butterfly for several hours as it struggled to force its body through that little hole. Then it seemed to stop making any progress. It appeared as if it had gotten as far as it could, and it could go no further. So the man decided to help the butterfly. He took a pair of scissors and snipped off the remaining bit of the cocoon. The butterfly then emerged easily. But it had a swollen body and small, shriveled wings. The man continued to watch the butterfly because he expected that, at any moment, the wings would enlarge and expand to be able to support the body, which would contract in time. Neither happened! In fact, the butterfly spent the rest of its life crawling around with a swollen body and shriveled wings. It never was able to fly. What the man, in his kindness and haste, did not understand was that the restricting cocoon and the struggle required for the butterfly to get through the tiny opening were God's way of forcing fluid from the body of the butterfly into its wings so that it would be ready for flight once it achieved its freedom from the cocoon. Sometimes struggles are exactly what we need in our lives. If God allowed us to go through our lives without any obstacles, it would cripple us. We would not be as strong as what we could have been. We could never fly! I asked for Strength, And God gave me Difficulties to make me strong. I asked for Wisdom, And God gave me Problems to solve. I asked for Prosperity, And God gave me Brain and Brawn to work. I asked for Courage, And God gave me Danger to overcome. I asked for Love, And God gave me troubled people to help. I asked for Favours, And God gave me Opportunities. I received nothing I wanted, I received everything I needed! Trust in God. Always!
ْْْایک آدمی کو تتلی کا انڈہ ملا۔ ایک دن اس انڈے میں چھوٹا سا سوراخ نمودار ھوا۔
وہ آدمی کئی گھنٹے بیٹھا دیکھتا رھا کہ کس طرح تتلی چھوٹے سے سوراخ میں سے اپنے جسم کو باھر دھکیل رھی ھے۔ پھر اسے لگا کہ کوئی پیش رفت نہیں ھو رھی۔
اسے لگا کہ تتلی اپنا پورا زور استعمال کر چکی ھے، اور اب مزید کچھ کرنے کی طاقت نہیں ھے اس میں۔ چنانچہ آدمی نے تتلی کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس نے قینچی لی اور باقی کا خول قینچی سے کاٹ دیا۔ تتلی باآسانی باھر تو آ گئی مگر سوجے ھوئے جسم اور چھوٹے مڑے ھوئے پروں کے ساتھ ۔
آدمی اسے دیکھتا رھا کیونکہ اسے امید تھی کہ کسی بھی وقت تتلی کے پر بڑے ھوں گے اور وہ اڑنے لگے گی پر ایسا کچھ نہیں ھوا۔ بلکہ تتلی کو اپنی باقی کی زندگی رینگتے ھوئے، سوجے جسم اور چھوٹے مڑے پروں کے ساتھ گزارنی پڑی۔ وہ کبھی اڑ نہ پائی۔ آدمی اپنی رحم دلی اور جلد بازی میں سمجھ نہیں پایا کہ روکاوٹی خول اور تتلی کی باھر آنے کی تگ و دو، خدا کا طریقہ کار ھے، تمام مائع جسم سے پروں مین منتقل کرنے کا تا کہ جب تتلی خول سے آزاد ھو تو اس کے پر اڑان کے لیے پوری طرح تیار ھوں۔ بعض اوقات مشکلات اور تگ و دو، ھماری زندگی کے لیے بے حد ضروری ھوتی ھیں۔ اگر خدا ھماری زندگیوں میں کوئی روکاوٹ نہ لائے تو ھم معزور ھو جائیں گے۔ ھم اتنے مضبوط نہ ھوتے جتنا ھو سکتے تھے۔ ھم کبھی اڑ نہ پائیں۔
میں نے قوت مانگی، خدا نے مجھے مشکلات دیں، مضبوط کرنے کے لیے۔ میں نے حکمت مانگی اور خدا نے مجھے مسائل دیئے حل کرنے کے لیے۔ میں نے خوشحالی مانگی، خدا نے مجھے زہانت اور قوت بخشی کام کرنے کے لیے۔ میں نے حوصلہ ما نگا اور خدا نے مجھے خطرہ دیا مقابلہ کرنے کے لئیے۔ میں نے پیار مانگا اور خدا نے مجھے مصیبت زدہ لوگ دیے مدد کرنے کے لئیے۔ میں نے خدا سے حمایت مانگی اور اس نے مجھے مواقع دئیے۔ مجھے کبھی وہ نہیں ملا جو میں نے مانگا بلکہ وہ ملا جس کی مجھے
ضرورت تھی۔ خدا پر بھروسہ رکھیں! ھمیشہ
Credits: Translation: Miss Hina Saleem
No comments:
Post a Comment